سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(552) خاوند کا اپنی معلق طلاق سے رجوع کرنے کا حکم

  • 19400
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 621

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے اپنی حاملہ بیوی کے متعلق گفتگو کرتےہوئے کہا:اگر میری بیوی بچی جنم دے گی تو اس کو طلاق،پھر ولادت سے پہلے میاں بیوی کی بات چیت ہوئی جس سے مرد نے اپنی طلاق والی بات سے رجوع کرلیا،بعد میں اس کی بیوی نے بچی کو جنم دیا۔کیابیوی پر طلاق پڑے گی یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر مرد نے عورت کو طلاق بائنہ دی کہ یہ طلاق عوض کے بدلے میں ہو(جو اس نے عورت کو دیا) عدت کے پورا ہونے تک تو اس میں علماء کےدو قول مشہور ہیں،اور اس مسئلے میں امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ   کے بھی دو قول ہیں:

1۔پہلا یہ کہ طلاق ہوجائے گی اور یہ روایت امام احمد  رحمۃ اللہ علیہ   کے مذہب میں بھی بیان کی گئی ہے۔

2۔دوسرا یہ کہ اگراس نے بائنہ طلاق نہیں دی بلکہ عدت میں رجوع کرلیا تو نکاح باقی ہے۔اگر وہ صفت پائی جائے جس کے ساتھ اس کو معلق کیا گیا تو طلاق واقع ہوجائے گی۔(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 498

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ