سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(549) حاملہ بیوی کو طلاق دینے کا حکم

  • 19397
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 620

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حاملہ بیوی کو طلاق دیناجائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حاملہ کو طلاق دینے میں کوئی حرج نہیں ہے،بلاشبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ   کو،جب انھوں نے اپنی حائضہ بیوی کو طلاق دے دی،کہا:

"راجعها، ثم  امسكها حتى تطهر ، ثم تحيض ثم تطهر ثم طلقها إن شئت طاهراً قبل أن تمسها أو حاملاً " .[1]

"اس(اپنی بیوی) سے رجوع کر،پھر اس کو(حیض سے) پاک ہونے تک اپنے پاس روک،پھر اس کو  حیض آئے اور وہ اس سے پاک ہو،پھر اگر تو چاہتا ہے تو اس کو اس کی پاکی کی حالت میں یا حمل کی حالت میں مجامعت کیے بغیر طلاق دے ۔"(ابن باز رحمۃ اللہ علیہ  )


[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(4625) صحیح مسلم رقم الحدیث(1471)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 496

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ