سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(543) عورت کا اپنے بانجھ خاوند سے طلاق کا مطالبہ کرنے کا حکم

  • 19391
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 595

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شادی شدہ عورت  کو مدت ہوگئی کہ اس کے ہاں اولاد نہیں ہوئی پھر طبی معائنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس کے خاوند میں نقص اور کمزوری ہے اور ان کے ہاں اولاد کا پیدا ہونا محال ہے کیا عورت کو یہ حق ہے کہ وہ ایسے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب یہ واضح ہو جائے کہ بانجھ پن صرف مرد کی طرف سے ہے تو بیوی کو طلاق کا مطالبہ کرنے کا حق ہے پس اگر وہ اس کو طلاق دے دے تو اچھا ہے اور اگر وہ اس کو طلاق نہ دے توقاضی اس کا نکاح فسخ کرے گا کیونکہ عورت کو بھی حصول اولاد کا حق حاصل ہے اور اکثر عورتیں حصول اولاد کے لیے ہی شادی کرتی ہیں تو جب آدمی جس سے اس نے نکاح کیا ہے بانجھ ہے تو عورت کو حق حاصل ہے کہ اس سے طلاق اور فسخ نکاح کا مطالبہ کرے اہل علم کے نزدیک یہی قول راجح ہے(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 490

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ