سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(541) جب عورت اپنے خاوند اور اس کے دین کو گالیاں دے تو کیا وہ مطلقہ ہو جائے گی؟

  • 19389
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 606

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسلمان عورت جب اپنے خاوند اور اس کے دین کو گالیاں دے تو کیا شریعت کی روسے اس پر طلاق واقع ہوجائے گی جیسے کہ ہم اکثر لوگوں سے سنتے ہیں؟ ہمیں فائدہ پہنچائیے اللہ تعالیٰ آپ کو فائدہ پہنچائے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب بیوی اپنے خاوند کو گالیاں دے تو وہ مطلقہ نہیں ہوتی بلکہ اس کو اللہ کی جناب میں توبہ کرنی چاہیے اور اپنے خاوند سے معافی مانگنی چاہیے ۔ جب خاوند اس کو معاف کردے تو کوئی حرج نہیں اور جب مرد اس کو قصاص کے طور پر اتنی گالیاں دے لے جنتی اس نے دیں اور زیادتی نہ کرے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں اور اگر اس کو معاف کردے تو یہ افضل اور بہتر ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔

﴿ وَأَن تَعفوا أَقرَبُ لِلتَّقوىٰ ...﴿٢٣٧﴾... سورةالبقرة

"اور یہ (بات) کہ تم معاف کردوتقوے کے زیادہ قریب ہے۔"

"اور نبی  صلی اللہ علیہ وسلم   فرماتے ہیں۔

"وَمَا زَادَ اللَّهُ عَبْداً بِعَفْوٍ إِلاَّ عِزًّا"[1] 

"اور اللہ کسی بندے کو معاف کرنے کی وجہ سے اس کی عزت میں اضافہ ہی فرماتا ہے۔

رہا اس کا اپنے مسلمان خاوند کے دین کو گالیاں دینا تو یہ کفر اکبر ہے ہم اللہ تعالیٰ سے عافیت اور سلامتی کے طلب گار ہیں۔(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ  )


[1] ۔صحیح مسلم رقم الحدیث (2588)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 487

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ