سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(465) شادی سے مایوس عمر رسیدہ عورتوں کو شیخ عثیمین رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت

  • 19313
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 880

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں جناب شیخ سے ایک ایسے معاملے میں جو میرے اور میرے جیسی عورتوں بہنوں بیٹیوں سے متعلق ہے مشورہ کرنا چاہتی ہوں اور وہ معاملہ یہ ہے کہ ہمارے مقدر میں بغیر شادی کے رہنا لکھ دیا گیا ہے کیونکہ ہم شادی کی عمر سے گزر کرنا امیدی کی عمرکے قریب پہنچ چکی ہیں الحمد اللہ یہ بات معلوم رہے اللہ بھی میری بات پر گواہ ہے کہ ہم بلند اخلاق کے درجہ پر فائز ہیں ہم نے تعلیمی اعتبار سے یونیورسٹی کی ڈگریاں بھی حاصل کر رکھی ہیں لیکن ہمارا مقدر ہی یہ ہے لیکن مادی مسئلہ ہی وہ مسئلہ ہے جس کی بنا پر کوئی ہم سے شادی کرنے کی طرف پیش قدمی نہیں کرتا۔ اور شادی کے معاملات خاص طور پر ہمارے ملک میں زوجین کے درمیان مشارکت کے ساتھ انجام پاتے ہیں مستقبل میں جو کچھ ہونے والا ہے اس کے اعتبار سے میں اپنے متعلق اور اپنی بہنوں کے متعلق آپ کی طرف سے نصیحت اور راہنمائی کی امید رکھتی ہوں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میں اس طرح کی عورتوں کو جو شادی سے لیٹ ہو گئی ہیں جیسا کہ سائلہ نے اس کی طرف اشارہ کیا ہے نصیحت کرتا ہوں کہ وہ دعا اور گریہ وزاری کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کریں کہ اللہ تعالیٰ ان کو ایسا خاوند عطا کرے جس کی دینداری اور اخلاق اللہ کو پسند ہو۔ جب انسان سچے جذبے کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کرے اس کی طرف میلان اختیار کرے دعا کے آداب بجا لائے اور قبولیت دعا کی رکاوٹو ں سے اجتناب کرے تو اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں۔

﴿وَإِذا سَأَلَكَ عِبادى عَنّى فَإِنّى قَريبٌ أُجيبُ دَعوَةَ الدّاعِ إِذا دَعانِ ...﴿١٨٦﴾... سورةالبقرة

"اور جو میرے بندے تجھے سے میرے بارے میں سوال کریں تو بے شک میں قریب  ہوں میں پکارنے والے کہ دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے۔"

﴿وَقالَ رَبُّكُمُ ادعونى أَستَجِب لَكُم ...﴿٦٠﴾... سورةالغافر

"اور تمھارے رب نے فرمایا :مجھے پکارو میں تمھاری دعا قبول کروں گا۔"

اللہ تعالیٰ نے دعا کی قبولیت کو بندے کے اللہ کی بات ماننے اور اس پر ایمان لانے پر موقوف کیا ہے پس میں عزوجل کی طرف مائل ہونے اس سے دعا کرنے اس کی طرف گریہ وزاری کرنے اور صبر کے ساتھ فراخی کا انتظار کرنے سے زیادہ مضبوط چیز نہیں پاتا ہوں کیونکہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم   سے بھی یہی ثابت ہے۔

"وَاعْلَمْ أَنَّ النَّصْرَ مَعَ الصَّبْرِ، وَأَنَّ الْفَرَجَ مَعَ الْكَرْبِ، وَأَنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا "[1]

"آگاہ رہو! بلا شبہ مدد صبر کرنے کے ساتھ کشادگی اور فراخی تکلیف کے ساتھ اور آسانی تنگی کے ساتھ حاصل ہوتی ہے۔

میں بھی اللہ تعالیٰ سے ان عورتوں اور ان جیسی دیگر عورتوں کے متعلق سوال کرتا ہوں کہ وہ ان کے معاملے میں آسانی پیدا کرے اور ان کے لیے نیک مردوں کا انتخاب کرے جو ان عورتوں کے دین و دنیا کی اصلاح کا ارادے رکھنے والے ہوں۔(العثیمین رحمۃ اللہ علیہ  )


[1] ۔صحیح مسند احمد(307/1)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 402

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ