سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(333) عورت کا محرم رشتہ دار کے بغیر بااعتماد یا قریبی رشتہ دار خواتین کے ساتھ حج کرنے کا حکم

  • 19181
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 917

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مسلمان عورت کے لیے بااعتماد عورتوں کے ساتھ فریضہ حج ادا کرنا درست ہے؟ جبکہ اسکے گھر والوں میں سے کسی کا اس کے ساتھ جانا ممکن نہ ہو،یااس کا باپ وفات پاچکا ہوتوکیا وہ فریضہ حج ادا کرنے کے لیے اپنی ماں ،خالہ اور پھوپھی کے ساتھ جاسکتی ہے؟یااس شخص کے ساتھ جس کا وہ انتخاب کرے جو محرم بن کر اس کو حج کروائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح بات یہ ہے کہ عورت کے لیے اپنے خاوند یا مردوں میں سے محرم رشتہ دار کے علاوہ کسی کے ساتھ سفرحج کرناجائز نہیں ہے۔اس کے لیے بااعتماد عورتوں اور غیر محرم بااعتماد مردوں یا اپنی پھوپھی یاخالہ اور ماں کے ساتھ سفر کرنا جائز نہیں ہے بلکہ اسکے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے خاوند یا مردوں میں سے محرم کے ساتھ سفرکرے،پس اگر اس کو خاوند یامحرم رشتہ دار  میں سے کوئی ساتھ جانے والا میسر نہیں تو اس پر،جب تک وہ اس حالت میں ہے،شرعی استطاعت کی شرط کے نہ پائے جانے کی وجہ سے حج کرنا واجب نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

﴿ وَلِلَّهِ عَلَى النّاسِ حِجُّ البَيتِ مَنِ استَطاعَ إِلَيهِ سَبيلًا ...﴿٩٧﴾... سورةآل عمران

"اوراللہ کے لیے لوگوں پراس گھر کا حج(فرض) ہے جو اس کی طرف راستے کی طاقت رکھے۔"

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 297

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ