سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(861) رضاعت دو سال کے اندر پانچ یا زیادہ دفعہ دودھ پینے سے ثابت ہوتی ہے؟

  • 18468
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1153

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کا سوال ہے کہ میری والدہ نے میرے بیٹی اور بیٹے کو دودھ پلایا ہے (یعنی دادی نے اپنے پوتے پوتی کو) جبکہ وہ دودھ کی عمر میں نہ تھی، بلکہ چونتیس سال پہلے اس کی یہ حالت تھی۔ اس نے بس شفقت و محبت میں آ کر پلا دیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا میرے بیٹے کے لیے جائز ہے کہ میرے حقیقی بھائی بہنوں میں سے کسی کی بیٹی کے ساتھ یا میری بیٹی ان میں سے کسی کے بیٹے کے ساتھ شادی کر سکے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر دودھ پلانا دو سال کی عمر کے اندر اندر اور پانچ یا زیادہ بار، تب تو یہ رضاعت شرعا معتبر ہو گی اور اس کی حرمت بھی منتشر اور مؤثر ہو گی۔ اس کا حکم بالکل وہی ہو گا جیسے کسی نے اپنے حقیقی بچے کو پلایا ہو، اس سے حقیقی اور غیر حقیقی میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کیونکہ اس پر شرعی رضاعت کی تعریف صادق آتی ہے کہ عورت کا دودھ اس کی چھاتی سے ہو۔ لہذا سائل کے بیٹے کے لیے اس کے بھائیوں کی کوئی بیٹی حلال نہیں ہو سکتی، کیونکہ یہ پینے والا لڑکی کا رضاعی چچا بنے گا اور نہ اس کی بہنوں میں سے کسی کی لڑکی حلال ہو سکتی ہے کیونکہ یہ ان کا ماموں بنے گا۔ اسی طرح سائل کی بیٹی اس کے بھائیوں میں سے کسی کے بیٹے کے لیے حلال نہیں ہو سکتی، کیونکہ یہ اس لڑکے کی پھوپھی بنے گی، اور نہ اس کی بہنوں میں سے کسی کے بیٹے کے لیے حلال ہو سکتی ہے کیونکہ یہ ان کی رضاعی خالہ ہو گی۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 605

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ