سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(849) حالتِ حیض میں ملاپ سے طلاق نہیں ہوتی؟

  • 18456
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 618

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر پہلے شوہر نے تین طلاقیں دی ہوں اور پھر دوسرا شوہر اس سے بحالت حیض ملاپ کرے یا اگر وہ خصی ہو یا اس کے خصیتین کچلے ہوں اور ملاپ کرے تو کیا وہ عورت پہلے شوہر کے لیے حلال ہو جائے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

موفق اور اس کے شارح کے نزدیک یہ ہے کہ یہ صورت اسے پہلے شوہر کے لیے حلال بنا دے گی کہ حقیقت وطی (مباشرت) کا اعتبار کیا جائے گا۔ مگر مشہور قول یہ ہے کہ اس طرح عورت حلال نہیں ہو گی۔ مگر میرے نزدیک اس میں اشکال ہے۔ میں کسی بھی قول کو راجح نہیں کہہ سکتا۔

اور خصی اور جس کے خصیتین کچلے ہوئے ہوں، یا اس طرح کے مرد کی مباشرت سے اگر فی الواقع یہ عمل ثابت ہوا ہو تو عورت حلال ہو جائے گی، کیونکہ وہ لازمی شرط جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے ثابت ہو چکی ہے یعنی (زوجین) کا ایک دوسرے سے متلذذ ہونا۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الشھادات،باب شھادۃالمختبیء۔۔۔۔۔،حدیث:2639وصحیح مسلم،کتاب النکاح،باب لاتحل المطلقة ثلاثا،حدیث:1433۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 596

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ