سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(128) غسل جنابت کے وقت بالوں کو کھلا رکھنا

  • 17735
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 787

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ہاں کچھ عورتیں اپنی کنگھی چوٹی کرتے ہوئے اپنے بال خوب باندھ لیتی ہیں اور غسل جنابت کے لیے اپنی مینڈھیاں کھولتی نہیں ہیں، تو کیا اس طرح ان کا غسل صحیح ہو جاتا ہے؟ اور ہمارا خیال ہے کہ اس طرح پانی بالوں کی جڑوں تک نہیں پہنچتا ہے۔ ہمارے لیے واضح فرما دیجیے۔ اللہ آپ کو عزت دے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر عورت (غسل جنابت میں اپنے بال کھولے بغیر) سر پر پانی بہا لے تو کافی ہے۔ کیونکہ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں سوال کیا تھا کہ اے اللہ کے رسول! میں ایک ایسی عورت ہوں کہ اپنے سر کے بال خوب کس کے باندھتی ہوں، تو کیا غسل جنابت کے لیے انہیں کھولا کروں؟ آپ نے فرمایا:

’’تجھے اتنا ہی کافی ہے کہ اپنے سر پر تین لپ ڈال لیا کر، پھر باقی جسم پر پانی بہا لے تو تو پاک ہو جائے گی۔‘‘ (صحیح مسلم، کتاب الحیض، باب حکم ضفائر المغتسلۃ، حدیث: 330 و سنن ابی داود، کتاب الطھارۃ، باب فی الوضوء بعد الغسل، حدیث: 251 و سنن الترمذی، ابواب الطھارۃ، باب ھل تنقض المراۃ شعرھا عند الغسل، حدیث: 105۔)

یہ روایت صحیح مسلم میں آئی ہے۔ تو جب عورت اپنے سر پر تین لپ پانی ڈال لے تو کافی ہے اور اسے اپنے بال کھولنے کی ضرورت نہیں ہے، جیسے کہ مندرجہ بالا حدیث میں آیا ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 169

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ