سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(14) اعمال کو کیسے تولا جائے گا

  • 17621
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1043

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اعمال کا وزن کیونکر ہو گا حالانکہ یہ عمل کرنے والوں کے اوصاف اور معنوی چیزیں ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس قسم کے غیبی امور کے بارے میں ہم یہ بات بطور اصول و قانون بیان کر چکے ہیں کہ ہمارے ذمے تسلیم و رضا ہے۔ ہمیں ’’کیوں اور کیسے‘‘ میں نہیں پڑنا چاہئے۔ تاہم علمائے امت نے اس سوال کے جواب میں کہا ہے کہ اعمال کو ایک جسمانی صورت دی جائے گی اور پھر انہیں ترازو کے پلڑے میں رکھا جائے گا، اس طرح ان کے ہلکے یا بھاری ہونے کا اندازہ ہو گا اور اس کی ایک مثال صحیح احادیث میں یوں آئی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ: ’’قیامت کے روز موت کو ایک مینڈھے کی شکل میں لایا جائے گا اور اہل جنت کو ندا دی جائے گی تو وہ متوجہ ہوں گے اور نظریں اٹھا کے دیکھیں گے اور دوزخیوں کو آواز دی جائے گی تو وہ بھی متوجہ ہوں گے اور نظریں اٹھا کے دیکھیں گے کہ کیا ہوا؟ تو موت کو ایک مینڈھے کی صورت میں لایا جائے گا اور ان سب سے پوچھا جائے گا: کیا تم اسے پہچانتے ہو؟ وہ سب کہیں گے: ہاں! یہ موت ہے، چنانچہ اسے جنت اور دوزخ کے درمیان ذبح کر دیا جائے گا۔ پھر کہا جائے گا: "اے اہل جنت! ہمیشگی ہے موت نہیں، اور اے اہل نار! ہمیشگی ہے موت نہیں۔‘‘(صحيح بخارى، كتاب التفسير، سورة مريم، (كهيعص) حديث: 4730۔ صحيح مسلم، كتاب الجنة وصفة نعيمها واهلها، باب النار يدخلها الجبارون، حديث: 2849۔) اور ہم سب جانتے ہیں کہ موت ایک معنوی چیز ہے تو اللہ تعالیٰ ایک جسمانی شکل دے دے گا۔ اور ایسے ہی اعمال کے لیے ہو گا اور وہ وزن کیے جائیں گے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 46

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ