سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(280) جس مسئلہ کے منع کرنے کی دلیل نہ ہو تو؟

  • 17606
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 681

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس مسئلہ کے منع کی دلیل موجود نہ ہووہ جائز کہا جاتا ہے  اس کے جواز کی کیا دلیل ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ کوئی قاعدہ کلیہ نہیں ہے معاملات میں اصل اباحت ہے ،تاوقتیکہ وہ معاملہ نصا یا استنبا طا ممنوع نہ ہو،اس کے اختیار کرنے میں مضائقہ نہیں۔ارشاد ہے (ما سکت عنه نهو عفو) عبادات میں سند کا ہونا ضروری ہے ،عام ازیں کہ وہ سند کلی  ہو یا جزئی عام ہو یا خاص۔یہ ایک اصولی مسئلہ ہے ۔اصول کی کتابوں کی طرف مراجعت کرکے بسط اور تفصیل معلوم کیجئے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب  جامع الاشتات والمتفرقات

صفحہ نمبر 538

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ