سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(259) خطبہ جمعہ کےوقت اگر کسی کوگرمی معلوم ہوتوپنکھاکرسکتاہےیانہیں ؟

  • 17281
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 644

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خطبہ جمعہ کےوقت  اگر کسی کوگرمی معلوم ہوتوپنکھاکرسکتاہےیانہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر گرمی سخت ہے، طبیعت میں گھبراہٹ پیدا ہورہی ہے۔خطبہ سننے میں حرج واقع ہورہا ہے، ایسے وقت میں حالت خطبہ جمعہ میں پنکھا ہانکنا درست ہے۔ خطبہ کی صورت  قریب حالت نماز کےہے، نماز میں سکون اوطمینان فرض ہے۔مطابق سنت رسول اللہ ﷺ کےنماز میں اگرگھبراہٹ پیدا ہواورسخت گرمی کی بےچینی ہے۔خشوع خضوع فوت ہونے کاخیال ہےیاصورت غشی کی ہوجائے ، ایسے وقت میں پانی سرپرمکررڈالنا درست ہے۔اورتبر یدحاصل کرے تاکہ نماز میں فتور واقع نہ ہو،اس امرپریہ حدیث دلیل ہے:’’ عَنْ أَسْمَاءَ، قَالَتْ: خَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ وَهِيَ تُصَلِّي،وفى رواية البخارى: فَقُمْتُ حَتَّى تَجَلَّانِي الغَشْيُ، فَجَعَلْتُ أَصُبُّ فَوْقَ رَأْسِي المَاءَ،، الحديث ، حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نماز میں پانی مشک سےنکال کراپنے سرپرڈالتی رہیں یہاں تک کہ صورت راحت کی پیداہوئی۔

دوسری حدیث رسو ل اللہ ﷺ نےاپنی نواسی امامہ بنت زینب کوگود میں لےکرنماز پڑھایا، خود نماز پڑھی اورپڑھائی ۔اسی حالت  میں جب سجدہ کرتےاتاردیتےاورجب کھڑے ہوتےگردن مبارک پرنواسی کوچڑھالیتے، یہ حدیث صحیح بخاری اورمسلم میں موجود ہے،اس اس کےمتعلق کوئی جزئی صریح نہیں ملی ۔میری تحقیق میں جوکچھ تھا وہ تحریر میں آیا ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 408

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ