سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(251)جمعہ کےدن خطیب کےلیے منبر کہاں رکھا جائے؟

  • 17273
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 724

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جمعہ کےدن خطیب کےلیے منبر کہاں رکھا جائے؟ کیا اس کےلیے  شریعت میں کوئی مخصوص جگہ مقرر ہے؟ بعض لوگ کہتےہیں مصلی کےاوپر درمیان میں رکھنا عین سنت ہے۔ لیکن اکثر کہتےہیں کہ کہیں بھی رکھاجاجائے خواہ مصلی کے اوپر ہو،ثامصلی کےدائیں یابائیں کوئی مضائقہ نہیں ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

  کوئی ایسی حدیثی روایت نظر سے نہیں گزری جس میں عہد رسالت میں منبر نبوی کی جگہ کی تعیین مذکورہو،البتہ تاریخی روایات سےمعلوم ہوتا ہےکہ آنحضرتﷺکےزمانہ مین منبر مصلی کےدائیں جانب قبلہ کی دیوار سےبالکل قریب رکھا ہوا تھا ۔

’’ يصلى بجنب المنبر ركعتين ، ويجعل عمودالمنبر حذاء منكبه الأيمن ويستقبل السارية التى إلى جانبها الصندوق ، وتكون الدائرة التى فى قبلة المسجد بين عينيه ، فذلك موقف رسول الله صلى الله عليه وسلم قبل أن يغير المسجد ،، (احيا ء العلوم 1/161 فى ذكرآداب زيارة المدينة ) .

’’ فعلم عمر بن عبد العزيز المسجد الأول الذي كان على عهد رسول الله صلّى الله عليه وسلّم فكان جدار القبلة من وراء المنبر ذراعا............ قال : و موضع المنبر لم يغير كما سيأتي، ويبعد كل البعد أن يجعل النبي صلّى الله عليه وسلّم موضع منبره في طرف مسجده ولا يتوسط أصحابه ،، ( وفا ء الوفاء بأخبار دارالمصطفى للسمهودى 1/ 345/356 ) .

’’  ويستحب أن يكون المنبر على يمين القبلة ، لأن  النبى صلى الله عليه وسلم هكذا صنع،،(المغنى لابن قدامه 3/ 1619 )’’قوله : كَانَ مِنْبَرُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى يَمِينِ الْقِبْلَةِ لَمْ أَجِدْهُ حَدِيثًا وَلَكِنَّهُ كَمَا قَالَ فَالْمُسْتَنِدُ فِيهِ إلَى الْمُشَاهَدَةِ وَيُؤَيِّدُهُ حَدِيثُ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ فِي الْبُخَارِيِّ فِي قِصَّةِ عَمَلِ الْمَرْأَةِ الْمِنْبَرَ قَالَ فَاحْتَمَلَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعَهُ حَيْثُ تَرَوْنَ ،،  تلخيص الحبير (2/63 9 .

جمعہ کےدن خاص خطبہ کےوقت منبر نبوی کاموضع مذکورسےہٹا کردوسری جگہ رکھا جانا منقول نہیں ، اور خاص اس مضمون کی روایت نظر سےگزری کہ خطبہ کےوقت منبر عین مصلی پررکھ دیا جاتا تھا ۔ باایں ہمہ تمام حاضرین تک خطیب کی آواز پہنچنے کی غرض سے خطبہ کےوقت منبر کو قبلہ کی دیوار سےدوربیچ مسجد میں رکھ دیاجائے تومضائقہ نہیں ، اورنہ عین مصلی پررکھ کرخطبہ دینے میں کوئی حرج ہے۔ منبر بنائے جانے سےپہلے آپ کجھور کےجس تنے سےٹیک لگاکرخطبہ دیتے تھے وہ قبلہ کی دیوار سےکافی فاصلہ پرتھا ۔ ( مصباح بستی )

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 395

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ