سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(246)جمعہ کے لیے دو اذان کہلوانی جائز ہے یا نہیں ؟

  • 17268
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 661

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جمعہ کےلیے دواذان کہلوانی جائز ہےیانہیں ؟ پہلی اذان زوال سے15منٹ قبل ہوتی ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس زمانہ میں جبکہ ہرچھوٹے اوربڑےقصبہ بلکہ گاؤں میں کئی کئی جگہ تھوڑےفاصلہ پرجمعہ کی نماز پڑھی جاتی ہے، دو اذان کہلوانی ایک عبث اورفضول کام ہی نہیں بلکہ غیرمشروع ہے۔ آج کل کاموجودہ طریقہ توسنت عثمانی کےبھی یکسرخلاف ہے كما لايخفى على من له ادنى خبره البتہ حضرت عثمان ﷜ کےزمانہ میں جوصورت  تھی اورجن حالات میں انہوں نےاذان اول کی ضرورت محسوس کرکےجس طریقہ پرکہلوائی تھی ۔ویسی ہی صورت اورویسے ہی حالات کسی مقام میں محقق ہوں تواسی طریق پراذان اول کہی جائے توکوئی مضائقہ نہیں ،لیکن دونوں اذانیں بعد زوال کہی جائیں ۔

  (محدث دہلی ج:9 ش:5 شعبان 136ھ؍ستمبر 1941ء)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 373

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ