سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(165)رفع سبابہ کا حکم ہے؟

  • 17187
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1161

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قعدہ تشہد میں بوقت شہادت رفع سبابہ کاحکم ہےجس پرساری امت کا عمل ہےلیکن اہل حدیث حضرات رفع سبابہ کے وقت تین بارسبابہ کومزید حرکتیں دیتےہیں کیا اس طرح حرکت دینا ثابت ہے۔ ’’ وكان يحركها ثلاثا ،،  کیا یہ روایت کسی کتاب میں ہے ؟ 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معتبر احادیث میں صرف رفع یااشارہ یاتحریک سبابہ ( اوربروایت آخرنفی تحریک )کاذکر آتا ہے کوئی ایسی صحیح یا ضعیف روایت یااثر میری نظر سےنہیں گزرا جس میں یہ رفع اور اشارہ یا تحریک ’’ ثلث مرات ،، کےساتھ مقید ہو۔ مجمع الزوائد ، بیہفی ، مستدرک ، نصب الرایۃ ، تلخیص وغیرہ میں ’’ کان  یحرکھا  ثلاثا ،، یااس کےمثل کوئی جملہ نہیں ہے جولوگ تین مرتبہ تحریک کےقائل ہیں ان کےذمہ بارثبوت ہے۔اگر ان کےسامنے کوئی ایسی روایت ہوتو مجھے مطلع کریں ۔فقط لفظ ’’حرکھا ،،تثلیث تحریک پرنہیں دلالت کرتا ۔ جواہل حدیث سبابہ کوبار بار حرکت دیتےہیں غالباًَ وہ ’’ حرکھا ،، سےاستدلال کرتے ہیں لیکن یہ لفظ منافی ہےدوسری روایت ، لم یحرکھا،، کے ، پس تطبیق کےلیے ’’ حرکھا،، کواشارہ کےمعنی میں لیں ،یایوں کہیں حركها فى بعض الاحيان ولم يحركها فى بعض الاحيان يالم يحركها دائما يا فقظ ’’ اشاره ،، والى عام روايت كى موافق ’’ حركها ،، كو’’ اشاره ،،  کےمعنی میں لیا جائے اور’’ لم یحرکھا ،، کی روایت کومرجوع قراردیاجائے ۔ واللہ اعلم بالصواب ۔

میرے نزدیک  راجح یہ ہےکہ پورے قعدہ میں شروع سے لے کرآخرتک سبابہ  کوبصورت اشارہ مرفوع رکھاجائے کیوں کہ عام روایتوں میں اشارہ اوررفع بغیر تقیید واردہے یعنی : لاالہ الا اللہ کےادا کےوقت کےساتھ مقید نہیں ہے۔   (مصباح بستی )

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 258

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ