سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(156) رفع الیدین کو گھوڑوں کی دُم سے تشبیہ دینا

  • 17178
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 6758

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک دیوبندی مولوی نےرفع یدین کی ممانعت پر’’ وقوموا للہ قانتین  ،،(البقرۃ:38) اسے دلیل پگڑتےہوئےیہ  بھی کہا کہ رفع الیدین کرناایسا ہے،جیسا گھوڑوں کا  اپنی دم ہلانا ۔کیا یہ صحیح ہے ؟ (عبدلغفور فریدپور۔ پٹیالہ )


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ مولوی بڑامسکین اورسادہ لوح بلکہ جاہل اورقابل رحم ہے۔اس آیت سےرفع یدین  کی ممانعت نہیں ثابت  ہوتی ، صحیحین میں حضرت زید ابن ارقم سےمروی ہےکہ ’’ہم (صحابہ) نماز میں اپنی ضروریات کےمتعلق ایک دوسرے سےبات چیت کیاکرتے اورلفظوں میں جواب سلام دیا کرتےجب یہ آیت  :’’ وقومواللہ قانتین ،،نازل ہوئی توبات چیت کرنےسے ہم کومنع کردیا گیا اورساکت رہنے کاحکم دےدیاگیا  (بخاری : کتاب العمل فی الصلاۃ،باب ماینھی من الکلام فی الصلاۃ 2؍59مسلم : کتاب المساجد ،باب تحریم الکلام فی الصلاۃ (539)1؍383) اور  رفع الیدین کرنا گھوڑوں کی طرح دم ہلانا نہیں ہے،اگر ان تین جگہوں میں رفع یدین کرناآیت مذکورہ اوراحادیث ’’اسکنوا فی الصلاۃ  ،، (مسلم : کتاب الصلوۃ ،باب الامر بالسکون فی الصلوۃ  (430)1؍322). الخ کےخلاف ہے، تونماز کےشروع میں اوروترمیں دعائے قنوت کےوقت اورعیدین میں تکبیر زوائد کےساتھ رفع یدین کرنا بدرجہ اولیٰ آیت مذکورہ اور حدیث مشارالیہ کےخلاف ہوگا۔ یہ بےچارےاحناف عجیب تذبذب  اورحیرانی کےعالم میں ہیں ،کبھی رفع یدین کرنے کومنسوخ کہتےہیں !۔کبھی جائز غیرمنسوخ لیکن خلاف اولیٰ  !۔ اورکبھی کچھ کبھی کچھ !۔اس مسئلہ پرمفصل اورمبسوط بحث ’’التحقیق الراسخ ،، (از مولانا محمدگوندلوی )میں  ملاحظہ کیجے یہاں تفصیل کی گنجائش نہیں۔   (محدث دہلی :ج9ش4رجب 1360ھ؍اگست 1941ء)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 243

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ