سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(545)بیت اللہ کے علاوہ کسی گھر کا طواف جائز نہیں

  • 17145
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 523

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شمالی علاقوں کے لوگ جب کوئی جامع مسجد تعمیر کرتے ہیں تو افتتاح  کے دن اس کے اردگرد سات چکر لگاتے ہیں کیایہ بدعت ہے یا نہیں ؟ اور اس کی دلیل کی ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسجد کے گرد سات چکر لگا کر طواف کرنا بہت بڑی بدعت ہے خواہ یہ افتتاح کے دن کی جائے یا کسی اور دن۔ کیونکہ سات چکر لگانا ایک عبادت ہے جو صرف کعبہ کے گرد ادا کرنامشروع ہے۔ کعبہ کے علاوہ کسی اور عمارت کے گرد سات چکر لگانا اسے کعبہ کے مشابہ قرار دینا اور اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر اپنے پاس سے شریعت بنانا ہے۔ نبی اکرمﷺ نے مسجد قباء اور مسجد نبوی کی تعمیر کی ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بہت سے شہروں میں مسجديں بنائیں۔ لیکن نہ تو آپﷺنے اور نہ کسی صحابی نے کسی مسجد کے گرد سات یا کم وبیش چکر لگائے ۔ وہ صرف کعبہ کے گرد اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کے لیے اور اس کی عبادت کی نیت سے حج میں یا عمرہ میں یا نفلی طو رپر سات چکر لگاتے تھے اور نیکی صر ف وہی ہے  جس میں ان کے نقش قدم کی پیروی کی جائے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ