سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(395)شریعت اور طریقت میں فرق

  • 16995
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 688

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شریعت اور طریقت میں کیا فرق ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شریعت وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنی کتابوں کے ذریعے نازل کی اور جسے رسولوں کو دے کر مبعوث فرمایا تاکہ وہ اللہ تعالیٰ کی بندگی کرتے ہوئے اس کا قرب حاصل کرنے کیلئے اس (شریعت) پر عمل کریں جس طرح انہیں اللہ کے رسولﷺحکم دیں۔اور طریقت وہی معتبر ہے جو اس کے مطابق ہو‘ یعنی اس طریقے کے مطابق جو اللہ تعالیٰ نے خاتم الانبیاء جناب محمدﷺپر ناز ل کیا ہے اور اس کے متعلق یہ فرمایا ہے:

﴿وَأَنَّ هَـٰذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ ۖ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَن سَبِيلِهِ... ١٥٣﴾...الأنعام

’’اور یہ میرا راستہ ہے سیدھا‘ تو اس کی پیروری کرو اور دوسری راہوں کی پیروی نہ کرو ورنہ وہ تمہیں اس کی راہ سے جدا کردیں گی۔‘‘

اور جناب رسول اللہﷺ نے فرمایا:

(سَتَفْتَرِقُ أُمَّتِیی عَلَی ثَلاَثٍ وَسَبْعِینَ فِرْقَة کُلُّھَا فِیی النَّارِ إلاَّ وَاحِدَة۔قِیلَ: مَنْ ھِی یَا رَسُولَ الله؟ قَالَ: مَنْ کَانَ عَلَی مِثْلِ مَا أَنَا عَلَیه وَأَصْحَابِی)

’’میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی‘ وہ سب فرقے جہنم میں جائیں گے سوئے ایک کے۔ عرض کی گئی ’’یا رسول اللہ وہ کون سا ہے؟‘‘ آپﷺ نے فرمایا: ’’جو لوگ اس چیز پر قائم ہوں گے جس پر میں اور میرے صحابہ ہیں۔‘‘1

(جامع ترمذي حدیث نمبر: ۲۶۴۳۔ طبراني صغیر نمبر ۷۲۴ عقیلي: الصنعفاء ۲؍۲۶۲)

اس لئے طریقت‘ شریعت ہی میں شامل ہے۔ اس کے خلاف جو بھی طریقے ہیں جیسے صوفیانہ طریقے‘ تیجانیہ‘ تقشبندیہ‘ قادریہ وغیرہ۔ یہ سب بعد میں بننے والے طریقے ہیں‘ ان کو صحیح تسلیم کرنا یا ان پر عمل کرنا جائز نہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ