سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(346)کفر کا حکم لگانے میں جلدی نہ کی جائے

  • 16820
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 669

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا کسی شخص کو اس کی غلطی بتانے سے پہلے یہ کہنا جائز ہے کہ ’’تم کافر ہو‘‘؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر مخاطب کافر ہو تو شریعت کا حکم ہے کہ پہلے اسے بتایا جائے کہ فلاںکام کفر ہے اور اچھے طریقے سے اس سے باز رہنے کی نصیحت کی جائے۔ اس کے باوجود اگر وہ شخص اس کام سے باز نہ آئے جس کی وجہ سے کفر لازم ہورہا ہے تو اس پر کافر والے احکام نافذ ہوں گے اور وہ اللہ تعالیٰ کی اس وعید کی زد میں آئے گا کہ اگر اس کی موت کفر پر ہوئی تو وہ دائمی جہنمی ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ان معاملات کی اچھی طرح تحقیق کرلی جائے اور کفر کا حکم لگانے میں جلدی نہ کی جائے حتیٰ کہ دلیل بالکل واضح ہوجائے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ