سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(295)نماز اور روزہ کے منکر سے برتاؤ

  • 16732
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1086

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص مسلمان والدین کی اولاد ہے لیکن وہ نماز اور روزے کا منکر ہے اور دوسرے اسلامی شعائر کو بھی نہیں مانتا۔ کیا اس سے مسلمانوں والا سلوک کیا جاسکتا ہے؟ مثلاًکوئی مسلمان ای سے شخص کے ساتھ مل کر کھانا کھاسکتاہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس شخص کا یہ حال ہو جو آپ نے بیان کیا ہے یعنی نماز‘ روزہ اور دوسرے اسلامی شعائر کا منکر ہے تو اس کے متعلق علماء کا صحیح قول ہے کہ وہ کافر ہوجاتا ہے اور ملت اسلامیہ سے خارج ہوجاتا ہے۔ اس سے تین دن تک توبہ کرنے کا مطالبہ کرنا چاہئے۔ اگر توبہ کر لے تو بہتر ورنہ مسلمان حاکم اس پر شرعی حد یعنی سزائے موت نافذ کرے۔

مسلمانو ںکیلئے اس کے ساتھ دوستی رکھنا جائزنہیں اوراس سے میل جول بھی صرف اسی وقت جائز ہے جب کہ اسے سمجھانے اور نصیحت کرنے کا ارادہ ہو کہ شاید وہ توبہ کر لے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ