سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(281)عریاں لباس پہننے کی مذمت

  • 16708
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 835

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عریاں لباس پہننے والی عورتوں کو کافر سمجھنا درست ہے کیونکہ ارشاد نبوی ہے:

(لَا یَدْخُلْنَ الْجَنَّة وَلاَ یَجِدْنَ رِیْحَھَا…)

’’وہ جنت میں داخل نہیں ہوں گی، نہ اس کی خوشبو پائیں گی۔‘‘


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس شخص کو مسئلہ سمجھا دیا جائے اور شرعی حکم واضح کر دیا جائے، پھر بھی وہ عورتوں کے لئے اس قسم کا لباس پہننا جائز سمجھے جو عریانی کے ضمن میں آتا ہے ایسا شخص کافر ہوجاتا ہے۔ لیکن جو عورت اس حرکت کو جائز نہیں سمجھتی (گناہ سمجھتی ہے) پھر بھی عریابی لباس پہن کر باہر آتی ہے، وہ کاورہ تو نہیں البتہ ایک کبیرہ (بہت بڑے) گناہ کی مرتکب ضرور ہے۔ اس کا فرض ہے کہ اس گناہ کو چھوڑدے اور توبہ کرے۔ اس صورت میں امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے معاف فرمادیں گے۔ لیکن اگر وہ توبہ کئے بغیر مر گئی تو وہ دوسرے گناہوں کی طرح اللہ تعالیٰ کی مشیت کے تحت ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو اسے معاف کرے، چاہے تو نہ کرے۔ ارشاد ربانی ہے:

﴿إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ...٤٨﴾...النساء

’’اللہ تعالیٰ (یہ جرم) معاف نہیںکرتا کہ اس کے ساتھ (کسی کو )شریک بنایا جائے، اس کے علاوہ (دوسرے گناہ) جس کے چاہتاہے معاف کردیتاہے۔‘‘

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ