سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(250)عادت سریہ کا کیا حکم ہے؟

  • 16645
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 425

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عادت سریہ کا کیا حکم ہے؟ (صالح۔ ع۔ ق۔ الیمن)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عادت سریہ یعنی مشت زنی حرام ہے اور ہر مسلمان پر اس سے بچنا واجب ہے کیونکہ یہ فعل اللہ عزوجل کے درج ذیل قول کے مخالف ہے:

﴿وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ ﴿٥﴾ إِلَّا عَلَىٰ أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ ﴿٦﴾ فَمَنِ ابْتَغَىٰ وَرَاءَ ذَٰلِكَ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْعَادُونَ ﴿٧﴾...المؤمنون

’’اور وہ لوگ جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگر اپنی بیویوں سے یا (کنیزوں سے) جو ان کی ملک ہوتی ہیں کہ (ان سے مباشرت کرنے سے) انہیں ملامت نہیں اور جو ان کے سوا کسی اور چیز کے طالب ہوں تو یہی لوگ حد سے نکل جانے والے ہیں۔‘‘

اور اس لیے بھی کہ اس میں اور بھی بہت سے سے نقصان ہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ