سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(223)میں نے اپنے ماموں کی بڑی بیٹی کے ساتھ دودھ پیا تھا، کیا میرے لیے یا میرے کسی بھائی کے لیے ان بہنوں میں سے کسی کے ساتھ شادی جائز ہے؟

  • 16608
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1026

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 میں نوجوان ہوں اور میں نے اپنے ماموں کی بڑی لڑکی کے ساتھ دودھ پیا تھا۔ پھر اس کے بعد اس کی دوسری بہنیں پیدا ہوئیں اور اب اس بڑی لڑکی کی شادی ہو چکی ہے۔ کیا میرے لیے یا میرے کسی بھائی کے لیے یہ جائز ہے کہ ان بہنوں میں سے کسی کا رشتہ لینے کے لیے پیش قدمی کریں؟ (س۔ ع۔ المالکی)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اے سائل! جب تم نے ابتدائی دو سالوں کے دوران اپنے ماموں کی بیوی کا پانچ گھونٹ یا اس سے زیادہ دودھ پیا تھا تو تمہارے ماموں کی سب بیٹیاں تمہاری بہنیں بن گئیں۔ آپ ان میں سے کسی سے شادی نہیں کر سکتے۔ رہے آپ کے بھائی تو انہیں ماموں کی بیٹیوں میں سے کسی سے شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ بشرطیکہ تمہارے ماموں کی بیٹیوں نے تمہاری بہنوں کی ماں کا اور تمہارے باپ کی بیوی کا اور تمہاری بہنوں کا دودھ نہ پیا ہو۔ خلاصہ یہ ہے کہ تمہارے بھائیوں کو تمہارے ماموں کی بیٹیوں سے شادی کر لینے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ ان کے درمیان ایسی رضاعت نہ ہو، جو رکاوٹ بن جائے۔ رہا تمہارا اپنے ماموں کی بیوی کا دودھ پینا، تو یہ آپ ہی سے مختص ہے۔ یہ تمہارے ماموں کی بیٹیوں کے لیے تمہارے بھائیوں پر حرام ہونے کا سبب نہیں بن سکتا۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ