سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(75)سورة فاتحہ کی قراء ت میں شک والی نماز کاحکم

  • 16342
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 747

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں  اپنی نماز کے دوران بھول گیا کہ میں نے سورہ فاتحہ کی قراء ت کی ہے یا نہیں۔ تو کیا اب میں سہو کے سجدے نکالوں؟ نیز سہو کے سجدوں میں کیا پڑھنا چاہے؟ اور جب غالب گمان یہی ہوکہ میں نے سورہ فاتحہ پڑھی تھی توکیا پھر بھی سجدہ سہو کے سجدے کروں؟

ابراہیم ۔س۔ منطقہ الجنوب


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب اکیلے نمازی یا امام کو سورہ فاتحہ کی قراء ت میں شک پڑجاے تو پھر وہ رکوع میں جانے سے پہلے سورہ فاتحہ دوبارہ پڑھ لے اور اس پر سجود سہو نہیں ہیں… البتہ اگر نماز سے فراغت کے بعد شک پڑ جائے تو اس طرف توجہ نہ کرے اور اس کی نماز درست ہے۔

سہوکے سجدوں میں بھی وہی کچھ پڑھنا مشروع ہے جو نماز کے سجدوں میں پڑھنا مشروع ہے یعنی دعا اور قول سُبحاَنَ ربَّیَ الْأ علی اور اس کے علاوہ دوسری دعائیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ