سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(295) شیطانی وسوسے

  • 16245
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1045

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں بسا اوقا ت وضوء کر تے اور نماز پڑھتے ہو ئے محسو س کر تا ہوں کہ میرا  وضوء ٹو ٹ رہا ہے لیکن یہ معلو م نہیں ہو تا کہ یہ حقیقت ہے یا محض وسوسہ ہے اس کی وجہ سے مجھے اکثر وضوء اور نماز کو دوہرا نا پڑتا ہے اس لئے بسا اوقا ت میر ی جما عت رہ جا تی ہے امید ہے آپ اس سلسلہ میں میری راہنما ئی فر ما ئیں گے اللہ تعا لیٰ آپ کو ان شا ء اللہ ا جر وثواب سے نوا زے گا ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ شیطا نی وسوسے ہیں ضروری ہے کہ انہیں جھٹک دو اور ان کی طرف تو جہ نہ کر و بلکہ وضوء اور نما ز کی تکمیل کی طرف تو جہ دو حد یث میں ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں یہ شکا یت کی کہ اسے نماز میں یہ خیا ل آتا ہے کہ وہ کو ئی چیز محسو س کر رہا ہے  تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا کہ:

«فلا ينصرف حتي يسمع صوتا او يجد ريحا»(صحیح بخا ری )

"آدمی اس وقت تک نماز کو نہ تو ڑے جب تک آوا ز نہ سن لے یا بد بو نہ محسوس کر ے ۔"

اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے روا یت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے فر مایا :

«اذا وجد احدكم في بطنه شيئا فاشكل عليه اخرج منه شيئ ام لا فلا يخرجن من المسجد حتي يسمع صوتا اويجد ريحا»(صحیح مسلم )
جب تم میں سے کو ئی شخص اپنے پیٹ میں کو ئی چیز پا ئے اور اس کے لئے یہ فیصلہ کر نا مشکل ہو  کہ اس کے پیٹ سے کو ئی چیز خا رج ہو ئی ہے یا نہیں تو وہ اس وقت تک مسجد سے نہ نکلے جب تک آواز نہ سن لے یا بد بو محسو س نہ کر لے " ان دونو ں اور ان کے ہم معنی دیگر احا دیث کی وجہ سے وضوء اور نماز کو نہیں تو ڑنا چا ہئے بلکہ ان وسوسوں سے اعرا ض کر نا چا ہئے حتی کہ اسے یقینی طور پر یہ علم ہو جا ئے کہ اس سے کو ئی چیز  خارج ہو ئی ہے اور وضوء کے با رے میں اسے یہ یقینی علم ہو کہ اس نے وضوء نہیں کیا (واللہ ولی التوفیق )(شیخ ابن با ز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 297

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ