سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(33)فجر کی سنتوں کے دوران اذان کا ہونا

  • 16193
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1073

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں صبح کی نماز کے لیے مسجد میں داخل ہوا اور دو رکعتیں نماز ادا کی۔ جب میں دوسری رکعت کے قیام میں تھا توموذن کھڑا ہوا اور نماز کے لیے اذان کہی ۔ جبکہ میں اپنی نماز کے متعلق یہ نیت کر چکا تا کہ یہ صبح کی سنتیں ہیں ۰ جب میں اپنے گھر سے اٹھا تواس وقت بعض مساجد میں اذان ہو رہی رتھی۔ پھر جب میں نماز سے فارغ ہوا تو بیٹھ کر قران پڑھنے لگا۔ پاس بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا۔ ’’ اٹھو اور صبح کی سنت ادا کر لو۔ میں نے کہا۔ میںتو ادا کر چکا ہوں۔ وہ کہنے لگا: وہ جائز نہیں، الایہ کہ تو دوبارہ اداکرو۔ کیونکہ موذن جب اذان کہہ رہا تھا اس وقت تم نماز ادا کر رہے تھے۔ مجھے توقع ہے کہ آپ اس مسئلہ کے متعلق مجھے مستفید فرمائیں گے۔

معمس ۔ ع۔ جدہ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب موذن اذان دے رہا تھا اور آپ صبح کی سنتیں ادا کرہے تھے تو اگر اذان ہی طلوع فجر کے بعد تاخیر سے ہوئی اور آپ کا سنتیں اداکرنے کا فعل اذان سے مل گیا تو سنتیں ادا ہوگیئں۔ یہ کافی ہیں اور ان کے اعادہ کی ضرورت نہیںاور اگر اس بات میںشک ہو اور آپ یہ نہ جانتے ہوں کہ آیا اذان صبح کے بعد ہوئی ہے یا طلوع فجر کے وقت ہی ہوئی ہے تو اس صورت میں محتاط اور افضل بات یہی ہے کہ ان دورکتوںکو دوبارہ ادا کرلیں تاکہ طلوع فجر کے بعد ان کی ادائیگی یقینی ہو جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ