سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(244) مریض کس طرح طہارت حا صل کرے؟

  • 16138
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 987

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مریض کس طرح طہارت حا صل کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

(1)مریض کے لئے بھی واجب ہے کہ پا نی سے طہا رت کر ے حدث اصغر کی صورت میں وضوء اور حدث اکبر کی صورت میں غسل کر ے (2) اگر وہ پا نی استعما ل کر نے سے عا جز ہو یا پا نی کے استعما ل سے مرض میں اضا فہ یا صحت یا بی میں تا خیر کا اند یشہ ہو تو وہ تیمم کر لے (3)تیمم کی کیفیت یہ  ہے کہ اپنے دونوں ہا تھ کو  ایک با ر پا ک زمین پر ما ر ے اور پھر دونوں ہا تھوں سے اپنے  سا رے چہرہ کا مسح کر ے اور پھر ایک دوسرے ہا تے کے سا تھ دونوں ہا تھوں پر مسح کر ے ۔

(4) اگر کو ئی مریض از خود طہا رت حاصل نہ کر سکتا ہو تو کو ئی دوسرا انسا ن اسے وضوء یا تیمم کر ا دے ۔

(5)اگر بعض اعضا ء طہا رت میں زخم ہو تو اسے پا نی سے دھو لے اگر پانی سے دھو نے میں نقصا ن کا اندیشہ ہو تو زخم پر مسح کر لے یعنی ہا تھ کو پا نی سے تر کر کے زخم پر پھیر لے اور اگر اس سے بھی نقصان کا اندیشہ ہو تو تیمم کر لے ۔

(6)اگر جسم کا کو ئی عضو ٹوتا ہو اور اس پر پٹی یا پلستر لگا ہو تو اسے دھونے کی بجا ئے پا نی سے مسح کر لے اس صورت میں تیمم کی ضرورت نہ ہو گی کیو نکہ مسح دھونے کے قا ئم مقا م ہے ۔

(7)تیمم دیوا ر کے سا تھ جا ئز ہے  اور ہر اس پا ک چیز کے سا تھ بھی جس پر غبا ر ہو اگر دیو ا ر پر کو ئی ایسی چیز لگی ہو جس کا جنس زمین سے تعلق نہ ہو مثلاً پینٹ وغیرہ تو اس سے تمیم نہ کر ے الا کہ دیو ا ر پر غبا ر مو جو د ہو ۔

(8)جب زمین سے یا دیو ار سے یا کسی ایسی چیز سے تیمم نہ کر ے جس پر غبا ر ہو تو پھر اس میں بھی کو ئی حرج نہیں کہ کسی بر تن یا وغیرہ میں مٹی رکھ کر اس سے تیمم  کرلے ۔

(9) جب آدمی ایک نما ز کے لئے تیمم کرلے اور دوسری نماز کے وقت تک وہ بحا لت طہا رت رہے تو وہ پہلے تیمم ہی سے نماز پڑھ  لے دوسر ی نماز کے لئے اسے دوبا ر ہ تیمم کر نے کی ضرورت نہیں کیو نکہ وہ ابھی تک طہا رت پر قائم ہے اور ایسی کو ئی با ت واقع نہیں ہو ئی جو اس کی طہارت کو ختم کردے ۔

(10) مر یض کے لے یہ وا جب ہے کہ وہ اپنے جسم کو نجا ستوں  سے پاک رکھے اور اگر اسے اس کی استطاعت نہ ہو تو وہ اپنے حسب حا ل نما ز پڑھ لے اس کی نما ز  صحیح ہو گی اسے نماز دوہرا نے کی ضروت نہیں (11)۔مریض کے لئے وا جب ہے کہ پا ک کپڑوں میں نماز پڑھے اگر کپڑے ناپاک ہو جا ئیں تو انہیں دھو نا یا ان کی بجا ئے پا ک کپڑے پہننا واجب ہے اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو وہ حسب حا ل نماز پڑھ لے اس کی نماز صحیح ہو گی اسے نماز دوہرا نے کی ضرورت نہیں ۔

(12) مریض کے لئے واجب ہے کہ پا ک جگہ پر نماز پڑھے اگر اس کی جگہ ناپاک ہو تو اسے دھو نا واجب ہے یا وہ کسی دوسری پا ک جگہ پر منتقل ہو جا ئے یا اس پر کوئی پا ک چیز بچھا دے اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو وہ حسب حا ل نماز پڑھ لے نماز صحیح ہو گی اسے دوہرا نے کی ضرورت نہیں (13)مریض کے لئے یہ جا ئز نہیں کہ طہا رت سے عا جزی کی وجہ سے نماز کو اس کے وقت سے مؤخر کر ے بلکہ مقدور بھر طہارت  حا صل کر کے نماز کو بروقت ادا کرے خواہ اس کے جسم کپڑے  یا جگہ پر نجا ست ہو جس کے ازالہ سے وہ عا جز ہو ۔ (شیخ ابن عثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 264

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ