سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(131)بے داڑھی والے کے پیچھے نماز درست ہے ؟

  • 16120
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 749

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

امام مسجد بوقت جماعت حاضر نہیں ہےک اورحاضرین میں داڑھی والے جاہل ہیں اور ایک پڑھا لکھا شخص موجودہےلیکن اس کےداڑھی نہیں کیا اس بےداڑھی والے کےپیچھے نماز درست ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام ایسے نیک شخص کوبنانا چاہیے جس کونما ز کےضروری احکام کی واقفیت کےساتھ مصلیوں میں قرآن سب سے  زیادہ ہو، اگر سب حاضرین کوتقریباً برابر یادہو، توان میں سب سے زیادہ علم شریعت سےواقفیت رکھنے والے امامت کاحق دار ہے۔

اور اس صفت میں بھی سب سے برابر ہوں توسب سےبڑی عمروالا امامت کاحقدار ہے،اگر داڑھی والے سےیہ مراد ہےکہ ابھی اس کےداڑھی آئی ہی نہیں ہےتواورقریب البلوغ ہے اورپڑھا لکھاہونے سےیہ مراد ہےکہ وہ مسائل شرعیہ سےزیادہ واقف ہے توبلاشبہ اس صورت میں وہی امامت کا مستحق ہے، کیونکہ امامت کےلیے بلوغ شرط نہیں ۔ کما یدل علیه حدیث عمروبن سلمة المرادی

(1)اوراگر بےداڑھی سےیہ مراد ہےکہ وہ داڑھی منڈاہےتوا س کوہرگز امام نہیں بنانا چاہیے کہ وہ فاسق ہے۔ (محدث دہلی ج : 9ش :8ذی القعدہ 1360ھ؍نومبر1941ء)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 229

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ