سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(83)مسجد کو وسیع کرتے ہوئے قبرستان کا شامل ہونا

  • 16071
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 847

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک پرانی مسجد ہےجس کےہر چہار طرف مسلمانوں کاپرانا قبرستان ہے۔لوگ اس مسجد کو ہرطرف سےبڑھانا اورنئی تیار کرانا چاہتےہیں ۔مسجد بڑھانے میں ہرطرف کی کچھ قبریں مسجد کےاندر آجائیں گی ۔ کیا ایسی صورت میں مسجد بڑھا سکتےہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نہیں بڑھاسکتے کیوں کہ اگر قبروں کی اکھیڑ کر مسجد بڑھائی جائےتو مومن میت  کی بےحرمتی ہوگی اوریہ جائز نہیں  ہےامام بخاری﷫  اپنی صحیح (1؍101) میں فرماتے ہیں :’’قَوْلُهُ بَابُ هَلْ تُنْبَشُ قُبُورُ مُشْرِكِي الْجَاهِلِيَّةِ ،، قال الحافظ فى الفتح (1/524): ’’أَيْ دُونَ غَيْرِهَا مِنْ قُبُورِ الْأَنْبِيَاءِ وَأَتْبَاعِهِمْ لِمَا فِي ذَلِكَ مِنَ الْإِهَانَةِ لَهُمْ بِخِلَافِ الْمُشْرِكِينَ فَإِنَّهُمْ لَا حُرْمَةَ لَهُمْ ،، انتهى .

اوراگر بغیر اکھیڑے ہوئے قبروں کواپنی اصلی حالت میں باقی رکھتے ہوئے مسجد بڑھائی جائے تو قبر پرنماز پڑھنا یا قبر کی طرف رخ کر کےنماز پڑھنا لازم آئے گا۔اور یہ بھی ناجائز ہے۔خلاصہ  یہ ہےکہ قبر پرتعظیما ً عمارت بنانی یاضرورت  وحاجت کی وجہ سے،دونوں ناجائز ہیں ۔آنحضرت ﷺ فرماتے ہیں :’’ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَجْلِسُوا عَلَى الْقُبُورِ، وَلَا تُصَلُّوا إِلَيْهَا أو عليها،، (مسلم) اورفرمایا ’’  لَعَنَ اللهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ،، ( البخارى).

  (محدث دہلی )

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 186

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ