سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(398) کفارے کی ادائیگی سے پہلے شوہر کا بیوی کے قریب جانا

  • 16000
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 791

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں اپنے شوہر کو ظہار کے کفارے کی ادائیگی سے پہلے ہی اپنے قریب آنے دوں؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اپنی بیوی کے ساتھ ظہار کرنے والے پر واجب ہے کہ وہ اسے چھونے(یعنی جماع کرنے) سے پہلےایک گردن آزاد کرے اگر وہ اس سے عاجز ہوتو پے در پے دو ماہ کے روزے رکھے اور اگر وہ اس کی بھی طاقت نہ  رکھتا ہو تو ساٹھ مساکین کو کھانا کھلائے۔ہر مسکین کو شہر کی عام خوراک مثلا ،کھجور،چاول  یا اس کے علاوہ دیگر اشیاء سے نصف صاع کھلائے جو(جدید  وزن کے مطابق) ڈیڑھ کیلو گرام کے برابر ہے۔ یہ اس لیے ضروری ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ:

"جو لوگ اپنی بیویوں سے ظہار کریں پھر اپنی کہی ہوئی بات سے رجوع کرلیں تو ان کے ذمہ آپس میں ایک دوسرے کو چھونے(یعنی ہم بستری) سے پہلے ایک غلام آزاد کرنا ہے اس کے ذریعہ تم نصیحت کیے جاتے ہو اور اللہ تعالیٰ تمہارے اعمالسےباخبر ہے ہاں جو شخص(غلام آزاد کرنے کی طاقت) نہ پائے اس کے ذمہ دو ماہ کے مسلسل روزے ہیں۔اس سے پہلے کہ ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں اور جس شخص کو یہ طاقت بھی نہ ہو اس پر ساٹھ مساکین کو کھانا کھلانا لازم ہے۔"(المجادلة:3.4)

لہذا آپ کے لیے یہ جائز نہیں کہ آپ اسے اپنے قریب آنے دیں جب تک وہ مذکورہ ترتیب کے مطابق یہ کفارہ ادا کرلے۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(شیخ ابن باز  رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص481

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ