سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(370) رجوع کا طریقہ

  • 15967
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 841

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی اس نے میرے گھر کو نہیں چھوڑا پھر ہم کسی عالم دین کے پاس گئے بغیر اکٹھے رہ رہے ہیں تو اس طرح رجوع ہو جاتا ہے جبکہ ہم نے گواہ بھی مقرر نہیں کیے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جی ہاں جب آدمی اپنی بیوی سے ہم بستری یا بات (یعنی کہے کہ میں نے تم سے رجوع کر لیا یا میں نے تمھیں تھام لیا) کے ذریعے رجوع کر لے تو رجوع درست ہے اگر رجوع کی نیت سے ہم بستری کر لے یا بیوی کو کہہ دےکہ میں نے تم سے رجوع  کر لیا تو اسی سے مقصد حاصل ہو جا تا ہے( اور رجوع ہو جا تا ہے) بشرطیکہ (عورت کی) پہلی یا دوسری طلاق ہو کیونکہ اگر آخری تیسری طلاق ہو تو عورت اس شوہر پر اس وقت تک حرام ہوجاتی ہے جب تک کسی اور سے نکاح نہ کرلے۔(شیخ ابن باز)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص455

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ