سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(350) کیا ایک بیوی کو طلاق دینے سے باقی بیویوں کو بھی طلاق ہو جائے گی؟

  • 15947
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 800

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر آدمی اپنی بیوی کو طلاق دے اور اس کی اور بھی بیویاں ہوں تو ہم نے اس کے متعلق سنا ہے کہ اگر وہ خود اسے طلاق دے گا تو اس کی باقی بیویوں کو بھی طلاق ہو جا ئے گی لیکن اگر وہ اسے طلاق دینے کے لیے کسی کووکیل بنائے گا تو پھر دوسری بیویوں کو طلاق نہیں ہو گی۔تو آپ اس بارے میں کیا فرماتے ہیں۔؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

۔ اے میری سائلہ بہن !یہ بات جو آپ نے سنی ہے کہ اگر آدمی اپنی کسی ایک بیوی کو طلاق دے تو باقی بیویوں کو بھی طلاق ہو جائے گی صحیح نہیں بلکہ یہ عوام میں ہی مشہور بات ہے اور انسان کو ایسی باتوں پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے بلکہ اس کے پاس اہل علم موجود ہیں اور وہ ان سے رابطہ کر کے ان سے دریافت کر سکتا ہے۔

اور آدمی کی جب زیادہ بیویاں ہوں اور وہ ان میں سے کسی ایک کو طلاق دے خواہ وہ بذات خود طلاق دے تو باقی بیویوں کو طلاق نہیں ہو گی بلکہ وہ اس کے نکاح میں باقی رہیں گی۔ بالفرض کسی شخص کی چار بیویوں ہوں اور وہ ان میں سے ایک کو طلاق دے دے تو باقی تین کو طلاق نہیں ہو گی اور اگر وہ دوطلاق دے دے تو باقی دوکو نہیں ہوگی۔اور اگر وہ تین کوطلاق دے دے تو باقی ایک کو طلاق نہیں ہو گی۔

عوام الناس کو بھی ایسے فتوؤں کو نہیں پھیلانا چاہیے کہ جو اہل علم سے نہ سنے گئے ہوں کیونکہ ایسی باتیں جو عوام میں مشہور ہوتی ہیں اور وہ ایک دوسرے تک ان باتوں کو منتقل کرتے چلے جاتے ہیں عموماً جھوٹ ہی ہوتی ہیں اور ان کی کوئی اصل نہیں ہوتی لہٰذا ایسی باتوں سے بچنا اور اہل علم سے سوال کرنا واجب ہے۔( عوام میں مشہور ضعیف اور من گھڑت روایات کی پہچان کے لیے راقم الحروف کی کتاب" 100مشہور ضعیف احادیث"کا مطالعہ مفید ہے۔(مرتب)

 کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔

﴿ فَسـَٔلوا أَهلَ الذِّكرِ‌ إِن كُنتُم لا تَعلَمونَ ﴿٤٣﴾... سورة النحل
"اگر تمھیں علم نہ ہو تو اہل علم سے پوچھ لیا کرو۔" (شیخ ابن عثیمین )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص432

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ