سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(348) صرف ڈرانے کی نیت سے طلاق کا حکم

  • 15945
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 889

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مجھے معلوم ہو اکہ میری بیوی آج اکیلی بازار گئی تھی میں نے اپنی بیوی کو بازار وغیرہ جانے سے منع کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر تو اگلی بار گھر سے نکل کر بازار گئی تو تجھے طلاق ۔میری اس سے نیت محض اسے ڈرانا اور گھر سے نکلنے سے روکنا تھا تو کیا اسے دوبارہ بازار جانے کی وجہ سے طلاق واقع ہو گئی ہے یانہیں ؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب آپ کی نیت محض عورت کو ڈانٹنایا ڈرانا ہو تو طلاق نہیں ہو تی ۔(سعودی فتویٰ کمیٹی )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص431

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ