سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(342) کیا عورت خود اپنے آپ کو طلاق دے سکتی ہے؟

  • 15939
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 740

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
 کتاب و سنت میں اس کی کیا دلیل ہےکہ بیوی بھی طلاق دے سکتی ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

طلاق میں اصل تو یہی ہے کہ وہ شوہر کے ہاتھ میں ہے جیسا کہ قرآن میں ہے کہ:

﴿يـٰأَيُّهَا النَّبِىُّ إِذا طَلَّقتُمُ النِّساءَ فَطَلِّقوهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ...﴿١﴾... سورة الطلاق

"اےنبی !( صلی اللہ علیہ وسلم  )اپنی امت سے کہہ دو) جب تم عورتوں کو طلاق دو تو انہیں ان کی عدت(کے دنوں کے آغاز) میں طلاق دو۔"

لیکن اگر شوہر کو اس طرح ا پنی بیوی کے سپرد کردے کہ وہ خود اپنے آپ کو طلاق دے پھر وہ اپنے آپ کو طلاق دے دے تو یوں طلاق واقع ہوجائے گی ۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص427

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ