سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(339) طلاق دینے کا حق صرف مرد کو ہے

  • 15936
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 790

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر شوہر کی موجودگی یا غیر موجودگی میں اس کے علاوہ کوئی اور اس کی بیوی کو طلاق دے تو اس کا کیا حکم ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس کی  طرف سے طلاق واقع نہیں ہوگی۔کیونکہ شریعت میں طلاق دینے کا حق صرف شوہر کو ہی دیا گیا ہے۔جیسا کہ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم   ہے کہ:

"الطَّلاَقُ لِمَنْ أَخَذَ بِالسَّاقِ"
"طلاق صرف اس کا حق ہے جس نے پنڈلی کو تھام رکھا ہے(مراد ہے شوہر)۔"(حسن صحیح الجامع الصغیر(3958) ارواء الغلیل(2041) ابن ماجہ(2081) کتاب الطلاق باب طلاق العبد دارقطنی(4/37)بیہقی(7/360) طبرانی کبیر(17/179) (سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص425

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ