سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(330) شوہر جس بیوی کے پاس نہ ہو اس کا نفلی روزے کے لیے اجازت لینا

  • 15927
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 751

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب خاوند ایک بیوی کی باری میں اس کے پاس  ہوتو کیا دوسری بیوی کو روزہ رکھنے کے لیے خاوند سے اجازت حاصل کرنا واجب ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب شوہر اس بیوی کے پاس موجود ہو تو  پھر وہ اجازت کے بغیر روزہ نہ رکھے،ہوسکتاہے اسے اس کی ضرورت ہو اور اگر وہ دوسری بیوی کی باری کی وجہ سے اس کے پاس ہے تو ظاہر یہی ہے کہ اسے ر وزہ رکھنے میں کوئی حرج نہیں خواہ وہ اس سے اجازت لے یا نہ لے۔(شیخ ابن عثمین   رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص 414

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ