سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(327) دونوں بیویوں کے اخراجات میں فرق ہوتو ان میں کیسے عدل کیا جائے؟

  • 15924
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 923

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری دو بیویاں ہیں۔ اور دونوں ہی علیحدہ علیحدہ مستقل گھروں میں رہائش پزیر ہیں،پوری کوشش کرتا ہوں کہ ان کے مابین مالی اُمور میں عدل وانصاف کروں،ان میں سے ایک کے پہلے بھی دو بچے ہیں ،تو کیا ان کاخرچہ بھی مجھ پر واجب ہے؟اور یہ بھی ہے کہ مالی ضروریات(مثلاً،بجلی،گیس،اور نقل و حمل وغیرہ) بھی دونوں گھروں کی مختلف ہیں تو ان میں کیسے عدل وانصاف کروں؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بیویوں کے نان ونفقہ اور رات بسر کرنےمیں عدل کرنا واجب ہے لیکن جن ان میں سے کوئی ایک اپنے حق سے دستبردار ہوتے ہوئے اسے ختم کردے تو پھر اور بات ہے اسی طرح دونوں کی اولاد میں  بھی عدل وانصاف سے کام لینا ہوگا۔

آپ کی بیوی کے پہلے بچوں کا خرچہ آپ پر واجب نہیں،لیکن اگر ان پر خرچ کرنے والا اور کوئی نہیں تو ان کا خرچہ عام مسلمانوں برداشت کریں گے اور آپ بھی ان عمومی مسلمانوں میں شامل ہوتے ہیں۔

اگرایک گھر کاخرچہ افراد زیادہ ہونے کی وجہ سے دوسرے گھر سے مختلف ہوتواس میں کوئی حرج والی بات نہیں،لیکن خرچہ میں افراد کے ہی حساب سے زیادہ ہونی چاہیے ویسے نہیں۔(شیخ عبدالکریم)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص 413

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ