سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(312) ایک سے زیادہ شادیاں کرنے کی شرائط

  • 15890
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 822

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وہ کون سی شرائط ہیں جن کی موجودگی میں مرد کے لیے ایک سے زیادہ شادیاں کرنا جائز ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بنیادی طور پر وہ شرائط دو ہیں:

1۔عدل وانصاف:

اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:

"اگر تمھیں یہ خدشہ ہوکہ تم ان کے درمیان عدل نہیں کرسکتے تو پھر ایک ہی کافی ہے۔"(النساء:3)

اس آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ تعدد زوجات کے لیے عدل شرط ہے اور اگر آدمی کو پہلے ہی یہ خدشہ ہوکہ وہ ایک سے زیادہ شادیاں کرنے کی صورت میں عدل وانصاف نہیں کرسکے گا تو پھر اس کے لیے ایک سے زیادہ شادیاں کرنا منع ہے۔اور تعدد کے جواز کے لیے جو عدل مطلوب ہے وہ یہ ہے کہ ا پنی بیویوں کے درمیان نفقہ،لباس اور رات بسر کرنے وغیرہ اور مادی اُمور جن پر اس کی قدرت ہے ،میں عدل سے کام لے۔

تاہم محبت میں عدل کے بارے میں وہ مکلف نہیں اور نہ ہی اس سے  چیزکامطالبہ ہے اور نہ ہی وہ اس کی طاقت رکھتا ہے اور پھر اللہ تعالیٰ نے خود ہی فرمادیا ہے:

﴿وَلَن تَستَطيعوا أَن تَعدِلوا بَينَ النِّساءِ وَلَو حَرَ‌صتُم... ﴿١٢٩﴾... سور ةالنساء

"اور تم ہرگز عورتوں کے درمیان عدل نہیں کرسکتے اگرچہ تم اس کی کوشش بھی کرو۔"

2۔خرچ کی طاقت:

اس شرط کی دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

﴿وَليَستَعفِفِ الَّذينَ لا يَجِدونَ نِكاحًا حَتّىٰ يُغنِيَهُمُ اللَّهُ مِن فَضلِهِ...﴿٣٣﴾... سورة النور

"اور ان لوگوں کو پاکدامن رہنا چاہیے جو اپنا نکاح کرنے کی طاقت نہیں رکھتے حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنے  فضل سے غنی کردے۔"

اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں یہ حکم دیا ہے کہ جو بھی نکاح کرنےکی طاقت نہ رکھتا ہو اور اسے کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا ہوتو وہ  پاکبازی اختیار کرے۔نکاح میں رکاوٹ بننے والی اشیاء میں یہ چیزیں شامل ہیں جس کے پاس نکاح کرنے کے لیے مہر کی رقم نہ ہو اور نہ ہی اس کے پاس اتنی قدرت ہو کہ وہ شادی کے بعد ا پنی بیوی کاخرچہ برداشت کرسکے۔(شیخ محمدالمنجد)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص395

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ