سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(309) بچے کی ولادت کے دوران کیا شوہر بیوی کو دیکھ سکتا ہے؟

  • 15886
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 718

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا خاوند کے لیے جائز ہے کہ وہ بیوی کی زچگی کے وقت ا س کے پاس رہے اور اس کا مشاہدہ کرے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں،زچگی کے وقت خاوند اپنی بیوی کے پاس رہ سکتا ہے اس لیے کہ بیوی کا جسم دیکھنا خاوند کے لیے جائز ہے۔جس میں کسی قسم کا کوئی استثناء نہیں جیسا کہ حدیث میں ہے۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ  تعالیٰ عنہ   بیاکرتے ہیں کہ :

"كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمَرْأَةُ مِنْ نِسَائِهِ يَغْتَسِلَانِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ زَادَ مُسْلِمٌ وَوَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ عَنْ شُعْبَةَ مِنْ الْجَنَابَةِ."

"نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   اور آپ کی بیویوں میں سے کوئی ایک عورت دونوں ایک ہی برتن سے غسل جنابت کیاکرتے تھے۔"( بخاری(264) کتاب الغسل باب ھل یدخل الجنب یدہ فی الاناء)

اس بناء پر خاوند بیوی کی حالت زچگی میں اس کے پاس رہ سکتا ہے جبکہ وہاں کوئی اور اجنبی عورت نہ ہو جس کا پردہ کرنا اس مرد سے ضروری ہو۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص387

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ