سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(303) حمل روکنے کے لیے ٹیوب کے استعمال کا حکم

  • 15874
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 712

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حمل روکنے کے لیے ٹیوب استعمال کی جاسکتی ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ٹیوب کا استعمال دو شرطوں کے ساتھ جائز ہے:

1۔اس سے عورت کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہ ہو۔

2۔خاوند اس کے استعمال کی اجازت دے۔

ہم چاہتے ہیں کہ عورتوں کو یہ بتاتے چلیں کہ عورت کے لائق  نہیں کہ وہ منع  حمل کے لیے کوئی بھی چیز استعمال کرے،کیونکہ یہ شرعی مقصد کے خلاف ہے۔بلکہ بہتر تو یہ ہے کہ وہ اسی طرح باقی رہ جیسے اللہ تعالیٰ نے اسے کثرت نسل پر  پیدا فرمایا ہے۔کیونکہ  کثرت نسل میں بہت ہی عظیم مصلحتیں ہیں اور یہ انسان کو نہ رزق میں نہ تربیت میں اور نہ ہی صحت میں کوئی نقصان دیتی ہے۔لیکن اگر عورت جسمانی طور پر کمزور ہویا اسے زیادہ بیماریاں لاحق ہوں اور ہر سال حمل اس کے لیے نقصان دہ ہوتو وہ معذور ہے ایسی حالت میں وہ خاوند کی اجازت کے بغیر وہ منع حمل کے لیے کچھ استعمال کرسکتی ہے۔(شیخ ابن عثمین  رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص385

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ