سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(296) کیا بیوی خاوند کو اکیلے غیر مسلم ملک میں پڑھائی کے لیے جانے دے؟

  • 15862
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 658

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
خاوند تعلیم کے لیے کفار کے ملک میں جا نا چاہتا ہے اور بیوی کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ اس کے ساتھ جائے یا مسلم ملک میں ہی رہے وہ وہاں صرف دنیادی نفع کی خاطر ہی جا نا چاہتا ہے تاکہ اس کا مقام زیادہ ہواور زیادہ تنخواہ حاصل کر سکے تو کیا وہ اس کے ساتھ جائے یا نہ جائے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میرے خیال میں بیوی بھی اس کے ساتھ ہی جائے اس لیے کہ ایسا کرنا اس کے لیے فتنہ و فساد سے بچنے کا ذریعہ ہو گا اور عورت پر بھی کوئی ضرر نہیں جبکہ وہ مکمل پردہ اور اپنی حشمت کو برقرارکھے اور جو کچھ اس پر واجب ہے اس کی ادائیگی کرتی رہےلیکن خاوند کے اکیلے جانے میں خدشہ ہے کہ کہیں وہ فتنہ میں نہ پڑجائے اور اسی طرح بیوی بھی خاوند کے بغیر رہے گی تو تنگی محسوس کرے گی۔(واللہ اعلم)(شیخ ابن عثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص374

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ