سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(284) بیوی کا شوہر کے حکم سے اس کے بستر سے الگ رہنا

  • 15831
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 1183

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بہت زیادہ ہم سنتے ہیں کہ اگر عورت شوہر کے بستر سے الگ رہے تو ساری رات فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں لیکن جب شوہر خود عورت کو اپنے کمرے سے نکال دے اور وہ اپنے بچوں کے ساتھ سونے لگ جائے تو کیا وہ گناہگار ہوگی؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس سوال کا جواب دینے سے پہلے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ زوجین میں سے ہر ایک پر واجب ہے کہ وہ اپنے ساتھی کے ساتھ حسن معاشرت اختیارکرے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ:

"اوران کے ساتھ حسن معاشرت اختیارکرو۔"(النساء:19)

اور ایک دوسرے مقام پر فرمایا ہے کہ:

"اوران عورتوں کے لیے بھی(مردوں پر)ویسے ہی حقوق ہیں جیسے ان عورتوں پر(مردوں کے ہیں)اچھے طریقے سےالبتہ مردوں پر فضیلت حاصل ہے۔"( البقرۃ :228)

لہٰذا زوجین میں سے ہر ایک پر واجب ہے کہ وہ دوسرے کے ساتھ ایسی بودوباش اختیار کرے جس سے دونوں کے درمیان محبت و مودت بڑھے کیونکہ فرمان باری تعالیٰ ہے کہ:

﴿ وَمِن ءايـٰتِهِ أَن خَلَقَ لَكُم مِن أَنفُسِكُم أَزو‌ٰجًا لِتَسكُنوا إِلَيها وَجَعَلَ بَينَكُم مَوَدَّةً وَرَ‌حمَةً ...﴿٢١﴾... سورة الروم

"اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمھاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان سے آرام پاؤ اور اس نے تمھارے درمیان محبت اور ہمدردی قائم کردی۔"

اسی پاکیزہ و قابل تعریف زندگی کے ذریعے ہی دونوں میاں بیوی اضطراب و پریشانی سے دورہوکرسعادت کی زندگی گزارسکتے ہیں اوردونوں کو ایک دوسرے کی ناگوارباتوں پر صبر کرنا چاہیے اور یہ تب ہی ممکن ہے کہ دونوں اپنے اپنے واجبات اداکریں اور اپنے ساتھی پر زیادتی سے گریز کریں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔

﴿إِنَّما يُوَفَّى الصّـٰبِر‌ونَ أَجرَ‌هُم بِغَيرِ‌ حِسابٍ ﴿١٠﴾... سورة الزمر

"بلاشبہ صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بلاحساب پورا پورا دیا جا تا ہے۔"

اور سوال کا جواب یہ ہے کہ جب آدمی اپنی بیوی کو اپنے بستر سے خود ہی الگ کردے تو پھر عورت پر کوئی گناہ نہیں لیکن اگر عورت کو بستر سے دور کرنے کا سبب اس کی اپنی ہی کوئی زیادتی ہو تو اس صورت میں اس پر واجب ہے کہ وہ اس سے معافی مانگے اور اس کی رضا حاصل کرنے کی کوشش کرے۔ اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(شیخ ابن عثیمین)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص360

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ