سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(283) نافرمان بیوی کی اصلاح کا شرعی طور پر کیا طریقہ ہے؟

  • 15826
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1070

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
 بیوی کی نافرمانی اور سر کشی کی حالت میں خاوند کو کیا کرنا چاہیے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر مرد اپنی بیوی کی نافرمانی کا خدشہ محسوس کرے یعنی اس میں نافرمانی کی علامات ظاہر ہوں مثلاًوہ اپنے آپ کو خاوند کے سپرد نہ کرے اور اسے استمتاع نہ کرنے دے یا اس کی بات تسلیم نہ کرے مگر صرف بہت کو شش اور مجبور کرنے کے بعد تو اس حالت میں خاوند اسے وعظ و نصیحت کرے۔ وہ اس طرح کہ اسے اللہ تعالیٰ سے ڈرائے اور اللہ تعالیٰ کے واجب کردہ احکام یاد دلائے کہ اللہ تعالیٰ نے اس پر خاوند کی اطاعت واجب کی ہے۔اگر وہ نافرمانی کرے گی تو گناہگارہوگی اور اس کا حق نفقہ ساقط ہو جائے گا ۔اور پھر خاوند کے لیے اسے بستر سے الگ کرنا اور ہلکی مار مارنا بھی مباح ہو گا اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔

﴿وَالّـٰتى تَخافونَ نُشوزَهُنَّ فَعِظوهُنَّ وَاهجُر‌وهُنَّ فِى المَضاجِعِ وَاضرِ‌بوهُنَّ ...﴿٣٤﴾... سورة النساء

"جن عورتوں کی نافرمانی اور بد دماغی کا تمھیں خوف ہوانہیں نصیحت کرو اور انہیں الگ بستروں پر چھوڑدو اور انہیں مار کی سزادو۔"

وعظ و نصیحت کے باوجود وہ نافرمانی اور سر کشی پر اصرار کرے اور خاوند کے ساتھ معاشرت کے لیے راضی نہ ہو تو خاوند کے لیے جائز ہے کہ وہ اسے اپنے بستر سے علیحدہ کردے اور اگر وہ اس علیحدگی کے بعد بھی نافرمانی پر ہی اصرار کرے تو پھر شوہر بیوی کو ایسی ہلکی مار مارسکتا ہے جو زخمی نہ کرے اور جس سے ہڈی نہ ٹوٹے ۔

اور اگر دونوں میں علیحدگی کا خدشہ ہو جا ئے تو پھر دونوں کے خاندان والوں میں سے کچھ اچھے دیانتدارلوگوں کو حاکم بنایا جائے جو مناسب سمجھیں تو ان کی آپس میں صلح کرادیں اور اگر وہ دیکھیں کہ ان کی علیحدگی  ہی بہتر ہے

تو پھر ان کے درمیان طلاق یا خلع کے ذریعے علیحدگی کرادیں جو بھی یہ فیصلہ کریں گے وہ خاوند اور بیوی کو تسلیم کرنا ہو گا اس کی دلیل اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا یہ فرمان ہے۔

﴿وَإِن خِفتُم شِقاقَ بَينِهِما فَابعَثوا حَكَمًا مِن أَهلِهِ وَحَكَمًا مِن أَهلِها إِن يُر‌يدا إِصلـٰحًا يُوَفِّقِ اللَّهُ بَينَهُما...﴿٣٥﴾... سورة النساء
"اگر تمھیں خاوند اور بیوی کی آپس میں ان بن کا خدشہ ہو تو ایک مصنف مرد والوں اور ایک عورت والوں کی طرف سے مقرر کرلو۔ اگر یہ دونوں صلح کرانا چاہیں گے تو اللہ تعالیٰ دونوں میں ملاپ کرادے گا۔" (شیخ محمد المنجد)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص359

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ