سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(263) شوہر بقدر کفایت خرچہ نہ دے تو عورت کا بلا اجازت اس کے مال سے کچھ لینا

  • 15781
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 798

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر شوہر مجھے خرچہ دینے میں کوتاہی سے کام لیتا ہوں تو کیا میں اس کے علم کے بغیر اس کے مال سے اپنا حق لے سکتی ہوں؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر شوہر بقدر کفایت خرچہ نہ دیتا ہو تو پھر عورت شوہر کے مال سے اس کی اجازت کے بغیر اتنا مال لے سکتی ہے جو اسے کفایت کرجائے کیونکہ ہند بنت عتبہ رضی اللہ  تعالیٰ عنہا   کی حدیث میں ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  سے عرض کیا کہ ان کا شوہر انہیں اتنا مال نہیں دیتا جو انہیں اور ان کے بچوں کو کافی ہوتو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

«خُذِي مَا يَكْفِيكِ وَوَلَدَكِ بِالْمَعْرُوفِ»

"معروف طریقے سے تم اتنا مال لے لیا کرو جو تمھیں اور تمہارے بچوں کو کافی ہوجائے۔"( بخاری(2211) کتاب البیوع باب من اجری الامر الامصار علی ما یتعارفون بینهم مسلم(1714) کتاب الاقضیۃ باب قضیۃ ھند ابو داود(2532) نسائی(8/246) ابن ماجہ(2293) کتاب التجارات باب ما لمراة من مال زوجها دارمی(2/159)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے انہیں شوہر کی اجازت کے بغیر ہی اس کا مال لینے کی اجازت دے دی۔لیکن یہاں یہ بات یاد رہے کہ اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ اگر جس  پر خرچ کیا جارہا ہے(یعنی بیوی اور اولاد وغیرہ) وہ معروف سے زیادہ طلب کرتا ہوتو شوہر  پر لازم نہیں کہ وہ اسے دے۔(واللہ اعلم)(شیخ ابن عثمین  رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص328

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ