سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(256) نماز میں سست شوہر کو باجماعت نماز کی ادائیگی کی تلقین باعث گناہ تو نہیں

  • 15774
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 776

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب عورت اپنے خاوند کو مسجد میں باجماعت نماز کی ادائیگی میں  سستی کرنے پر نصیحت کرے یا  پھر اسے غصے  ہوتو کیا وہ اس بنا پر گناہگار ہوگی اس لیے کہ خاوند  کا حق زیادہ ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب خاوند کسی  حرام کردہ فعل کاارتکاب کرے مثلاً باجماعت نمازکی ادائیگی میں سستی ،یا نشہ کرنا یا پھر رات بھر جاگنا تو اس پر عورت اپنے خاوند کو نصیحت کرے گی تو گناہگار نہیں ہوگی بلکہ عنداللہ ماجور ہوگی۔البتہ اسے چاہیے کہ نصیحت کرتے ہوئے نرم رویہ اپنائے اور اچھا اسلوب اختیار کرے کیونکہ ایسا کرنے میں اس کی بات زیادہ قبول اور فائدہ مند ہوگی۔(ا ن شاء اللہ)(شیخ ابن باز  رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص320

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ