سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(255) بے نماز شوہر کے ساتھ رہنے کا حکم

  • 15773
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 774

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میراخاوند بالکل بے دین ہے نہ نماز اداکرتا ہے اور نہ ہی رمضان کے روزے رکھتاہے بلکہ مجھے بھی ہر قسم کے خیر کے کام سے منع کرتا ہے اور اسی طرح اب وہ میرے بارے میں شک بھی کرنے لگا ہے۔جس بناء پر اس نے کام پر جانا بھی چھوڑدیاہے تاکہ وہ گھر میں رہے اور میراخیال رکھے تو ایسی حالت میں مجھے کیاکرنا چاہیے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس خاوند کے ساتھ رہنا جائز نہیں،اسلیے کہ نماز ادا نہ کرنے کی وجہ سے  وہ کافر ہوچکاہے اور کافر کے ساتھ مسلمان عورت کا رہنا حلال نہیں۔آپ اور اس کےدرمیان نکاح فسخ ہوچکا ہے اب آپ کے درمیان کوئی نکاح نہیں۔ہاں اگر اللہ تعالیٰ اسے ہدایت سے نوازے اوروہ توبہ کرکے اسلام میں واپس آجائے تو پھر آپ کی زوجیت باقی رہ سکتی ہے۔اور خاوندکے بارے میں آپ سے یہ کہوں گا کہ اس کا ایسا کرنا بالکل غلط ہے اور میرے خیال میں  اسے وسوسہ وشک کی بیماری ہے۔اس مرض کو صرف اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع اس کاذ کر اور اس پر توکل ہی ختم کرسکتاہے۔

آپ کے لیے سب سے اہم یہ ہے کہ آپ اپنے خاوند کو چھوڑدیں اور اس کے ساتھ نہ رہیں کیونکہ وہ کافر ہے اور آپ مومن اور ہم خاوند کو بھی نصیحت بھی کرتے ہیں کہ وہ اپنے دین کی طرف واپس پلٹ آئے اور شیطان سے اللہ کی پناہ طلب کرے۔اس کےساتھ ساتھ اسے اذکار دعائیں بھی بکثرت کرنی چاہیں جو شیطان کو بھگانے والی اور دل سے وسوسہ دور کرنے والی ہوں۔ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کے خاوند کوتوفیق سے نوازے۔(آمین یا رب العالمین)(شیخ ابن عثمین  رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص319

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ