سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(243) پشت میں ہم بستری حرام ہے

  • 15761
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 739

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے اپنی بیوی کے سامنے اسکی پشت میں ہم بستری کرنے کی خواہش کااظہار کیا،تو کیا دینی نقطہ نظر سے یہ صحیح ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ عمل گناہ ہے اور حدیث میں جید سند کے ساتھ موجود ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

"قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى الله عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَلْعُونٌ مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا"

"وہ شخص معلون ہے جو ا پنی بیوی کے پاس اس کی پشت میں ہم بستری کے لیے آئے۔"( حسن صحیح الجامع الصغیر(5889) ابو داود(2162) کتاب النکاح باب فی جامع النکاح صحیح الترغیب(2432) کتاب الحدودوغیرھا باب الترھیب من اللواط وانیان الیھیۃ والمراۃ فی دبرھا آداب الذفاف(ص/33) (شیخ ابن باز  رحمۃ اللہ علیہ )

سعودی مستقل فتویٰ کمیٹی سے بیوی کی پشت میں جماع کے متعلق دریافت کیا گیا تو ان کاجواب تھا:

بیوی کی پشت میں جماع کرنا گناہوں میں سے ہے البتہ اس کے ذریعے عورت کو طلاق نہیں ہوتی اور جو ایسا کرے گا اس پر واجب ہے کہ توبہ استغفارکرے اور اپنے کیے پر پشیمان ہو۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص310

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ