سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(226) اگر خاوند بیوی کی خواہش پوری نہ کرتا ہو

  • 15744
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 2034

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مجھے اپنے خاوند کے ساتھ معاملہ کرنے میں ایک مشکل ہے میں جانتی ہوں کہ جب بھی خاوند مجھے اپنے کمرے میں بلائے میرے لیے جانا ضروری ہے خواہ میں کسی بھی حال میں ہوں اور مجھے یہ بھی علم ہےکہ جھوٹ ایک بہت ہی بری اور گندی چیز ہے لیکن میرے نزدیک سب سے بڑی چیز خاوند کو راضی کرناہے کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں اسے یہ باورکراؤں کہ میری خواہش پوری ہو چکی ہے؟مجھے یہی مشکل پیش آتی ہے اور میں نہیں چاہتی کہ اپنے خاوند کو پریشان کروں کیونکہ وہ میری خواہش کو مکمل طور پر پورا نہیں کر سکتا ۔آپ سے گزارش ہے کہ آپ اس مسئلے میں میری کچھ مدد کریں اور اپنی دعاؤں میں مجھے نہ بھولیں۔

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کو صبر کرنے کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اپنے خاوند کی رغبت پر لبیک کہنے اور اطاعت کرنے پر جزائے خیر عطافرمائے ۔آپ نے جس مشکل کا ذکر کیا ہے اس کا علاج اور حل یہی ہے کہ آپ صراحت سے اسے بتادیں ۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کا خاوند کو پریشان کریں یا اس کمزوری کی تہمت لگائیں کیونکہ یہ مشکل بعض اوقات شوہر کو بعض چیزوں کا شعور نہ ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے جنسی کمزوری کی وجہ سے نہیں بعض اوقات خاوند جماع کرنے چلا آتا ہے لیکن بعض ایسے امور کو ترک کردیتا ہے جن کا کرنا ضروری ہوتا ہے جن کی وجہ سے عورت کی خواہش پوری ہو جاتی ہے۔ اس کے لیے آپ کچھ کتابوں سے بھی معاونت حاصل کر سکتی ہیں جو مرد اور عورت کے مابین تعلقات کی اساس ہوں مثلاً محمود مہدی استنبولی کی کتاب "تحفۃ العروس "(اس کا اردو ترجمہ بھی موجود ہے) وغیرہ۔( نیز اس ضمن میں راقم کی کتاب "نکاح کی کتاب"بھی لائق مطالعہ ہے۔(مرتب)

حاصل کلام یہ ہے کہ خاوند سے بات چیت کرنے میں کوئی مانع و حرج نہیں اور اسے اس قسم کی کتابیں پڑھنے کی رہنمائی کرنا بھی مفید ہے اس کے ساتھ ساتھ عورت کو بھی چاہیے کہ شوہر کو اپنی طرف راغب کرنے والے کچھ کام کرے مثلاً بناؤ سنگھار اور اس سے محبت وغیرہ ہم اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہیں کہ وہ مسلمانوں کے حالات کی اصلاح فرمائے۔(شیخ عبد الکریم)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص291

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ