سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(205) سرکاری رجسٹریشن کے بغیر شادی

  • 15723
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 704

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں ایک غیر مسلم ملک  میں رہائش پذیر ہوں اور شادی کرنا چاہتا ہوں۔یہ بہت ہی مشکل اور بہت سی خرچہ والا کام ہے۔کہ میں کسی قریبی اسلامک سینٹر یا پھر سفارت خانے میں جاکرشادی کا اندراج کراؤں۔تو کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں ایک ورقہ پر لکھ لوں کہ ہم شادی شدہ ہیں اور ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھتے ہیں اور جب ہم اپنے ملک جائیں تو وہاں شادی کااندراج کروالیں؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شادی صحیح ہونے کے لیے شرط ہے کہ اس میں خاوند اور بیوی کی رضا مندی ہو اور عورت کا ولی اور دو مسلمان گواہ بھی موجود ہوں اور اس کےساتھ ساتھ خاوند اور بیوی میں کوئی نکاح سے مانع چیز نہ پائی جائے۔جب یہ شروط پائی جائیں اور عورت کے ولی اور خاوند کے مابین ایجاب وقبول ہوجائے تو عقد نکاح ہوجاتا ہے۔سرکاریاندارج اور تصدیق تو صرف حقوق کی حفاظت اور جھگڑا ختم کرنے کے لیے ہوتی ہے۔

اس بنا پر اگر آپ مندرجہ بالا صورت میں مکمل شروط کے ساتھ عقد نکاح کرتے ہو اور اس کا اندراج واپس اپنے ملک جانے یا کسی اسلامک سینٹر جانے تک موخر کردیتے ہوتو اس میں کوئی حرج نہیں۔ضروری یہ ہے کہ آپ نکاح کااعلان کریں اور اپنے پڑوسیوں ،عزیز واقارب اور دوست احباب کو اس نکاح کی اطلاع دین تاکہ نکاح اور بدکاری میں تمیز ہوسکے۔اور بہتر تو یہ ہے کہ جتنی جلدی ہوسکے آپ اس کااندراج بھی کروالیں  تاکہ آپ تہمت سے بچ سکیں اور اپنے حقوق کی بھی حفاظت کریں اور خاص کر جب اللہ تعالیٰ آپ کو اولاد کی نعمت سے نوازے تو اس میں آسانی رہے۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص272

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ