سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(165) پیغام نکاح بھیجنے والے کے متعلق لڑکی کے ولی کی مسؤلیت

  • 15683
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 763

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس آدمی کے متعلق لڑکی کے ولی کی کیا ذمہ داری ہے جو اس کی بیٹی سے منگنی کے لیے آئے  ؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کے ولی پر واجب ہے کہ وہ اپنی زیر ولایت لڑکی کے لیے کوئی صالح اور کفو(یعنی دین میں برابر کا) آدمی اختیار کرے جس کا دین اور امانت پسندیدہ ہو،کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   کا فرمان ہے :

" إذا أتاكم من ترضون دينه وأمانته فزوجوه إلا تفعلوا تكن فتنة في الأرض وفساد كبير" (حسن اروالغلیل (1868)  ترمذی(1084) کتاب النکاح باب ماجاء اذا احدکم من ترضونہ دینہ فزوجوہ ابن ماجہ(1967) کتاب النکاح باب الکفاء۔)
لہذا ولی پر واجب ہے کہ وہ اس معاملے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرے اور ا پنی زیر ولایت لڑکی کی مصلحت کاخیال رکھے نہ کہ اپنی مصلحت کاخیال رکھتا پھرے کیونکہ وہ اس چیز کاامین ذمہ دار ہے جو اللہ تعالیٰ نے اسے امانت دے رکھی ہے۔(مراد ہے بیٹی یا کوئی اور عورت جس کا یہ ولی ہو)اور ولی پر یہ بھی واجب ہے کہ  پیغام نکاح دینے والے کو کسی ایسی چیز کامکلف نہ بنائے جس کی وہ طاقت ہی نہ رکھتا ہو مثلاً اس سے اتنازیادہ مہرطلب کرلے جو عام (لوگوں میں جاری) عادت سے بھی اوپر ہو۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والاہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص236

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ